Sunday 15 July 2012

2 Collibacillosis E-Coli ای کولائی کا عارضہ

تعریف:
اس بیماری کا جرثومہ مرغیوں کے نظام انہضام میں عام طور پر مختلف صورتوں میں پایا جاتا ہے۔ کسی بھی بیماری کے ساتھ ای کولائی بھی فوری طور پر وقوع پزیر ہوجاتی ہے۔ اس ضمن میں بیرونی دباوبہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔

وقوع:
یہ بیماری دنیا کے ہر حصے میں عام طور پر پائی جاتی ہے۔ تمام عمر کی مرغیاں اور پرندوں کی دوسری اقسام یکساں طور رپر بیماری کا شکار ہوسکتی ہیں۔

بیماری کا سبب:
ای کولائی نامی جرثومہ اس بیماری کا موجب بنتا ہے۔

علامات:
مرغیوں میں کسی کی بیماری کی آمد کے فورا بعد یہ جراثیم سانس کے ذریعے جسم میں داخل ہو جاتے ہیں اور نظام تنفس تک رسائی حاصل کر لیتے ہیں۔ یہاں پر یہ جراثیم ہوا کی نالیوں قیام کر لیتے ہیں۔ ہوا کی نالیوں میں سوزش ہو جاتی ہے اور سخت ہوجاتی ہیں اور ان میں پنیر نما مادہ اکٹھا ہوجاتا ہے۔ جس کی وجہ سے پرندوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس بیماری میں شرح اموات ۸ سے ۱۰ فی صد تک ہوتی ہے۔ خون میں سمی اثرات پیدا ہوجاتے ہیں۔

معائنہ بعد ازموت:
ہوا کے خانوں میں سوزش اور پنیر نما مادہ کی موجودگی،  تصویر دیکھنے کے لنک پر کلک کریں۔
دل کے غلاف کی سوزش، تصویر دیکھنے کے لنک پر کلک کریں۔
اور جگر کی سوزش، تصویر دیکھنے کے لنک پر کلک کریں۔
اس بیماری میں عام طور پر نظر آتی ہیں۔
انڈے دینے والی مرغیوں میں رحم کی نالی کی سوزش"جمیل"  بھی نظر آتی ہے لمبے عرصے تک یہ مسئلہ انڈوں کی پیداوار میں کمی حتی کہ مرغیوں کی موت کا سبب بھی بن جاتا ہے۔ چوزوں میں ناف کی سوزش بھی اسی جراثیم کی وجہ سے ہوتی ہے۔
تشخیص:
علامات اور پوسٹمارٹم کے علاوہ جرثومہ کی لیبارٹری میں تشخیص مددگار ہوتی ہے۔

علاج:
بیماری کی تشخیص ہوتے ہی ادویات کی رپورٹ ضرور حاصل کرنی چاہیئے اور اس کی مطابق علاج شروع کرنا چاہیئے تاکہ ادویات کے بلاضرورت استعمال سے احتراز کیا جاسکے۔ سلفاگروپ کی ادویات میں فیوراذ ولیڈون کا استعمال بہتر رہتا ہے۔ اینٹی بائیوٹکس میں ایمپی سلین، آکسی ٹیڑا سائیکلین، کلورٹیڑا سائیکلین، سٹر یپٹو مائیسین اور نارفلو کساسین جیسی ادویات بہتر نتائج فراہم کرتی ہیں۔
چھوٹی عمر میں چوزوں کی اموات کو روکنے کے لیے چند دنوں میں ہی اینٹی بائیوٹک ادویات دینی چاہئیں۔ اس ضمن میں کلورم فینی کال اور فیورالٹا ڈون کے مرکب کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے۔ خون میں سمی اثرات کو کم کرنے کے لیے بیماری کے شروع میں ہی علاج بہتر ہوتا ہے۔

Saturday 14 July 2012

0 Fowl Typhoid in Poultry متعدی بخار

تعریف :
پلورم کی بیماری سے ملتی جلتی وہ بیماری جس میں مرغیوں کو تیز بخار ہوتا ہے اور شرح اموات بہت زیادہ ہوتی ہے۔

وقوع:
جن پولٹری فارمز سے پلورم کی بیماری کا خاتمہ کیا جاچکا ہو وہاں پر متعدی بخار بہت کم دیکھنے کو  ملتا ہے۔ مرغیاں، فیل مرغ، کبوتر، تیتر  اور جنگلی پرندے اس بیماری کا شکار ہوتے ہیں۔

بیماری کا سبب:
 یہ مرض ایک جراثیم سالمونیلا گیلی نیرم کے ذریعے پیدا ہوتا ہے جو ایک گرام منفی جرثومہ ہے۔

مرض پھیلنے کا طریقہ:
اس مرض کے پھیلاو کا طریقہ کار پلورم کی بیماری جیسا ہی ہے مگر بیٹ کے ذریعے بیماری زیادہ پھیلتی ہے۔

علامات:
متاثرہ پرندوں کے جسم کا درجہ حرارت ۱۱۲ فارن ہائیٹ تک پہنچ جاتا ہے۔ زردی مائل سبز رنگت کے دست بھی اس بیماری کا خاصہ ہیں۔ کلغی کا رنگ سیاہی مائل ہوجاتا ہے۔ بھوک کی کمی اور پیاس کی زیادتی اہم ترین علامات ہیں۔

معائنہ بعد از موت:
یہ مرض بہت حد تک پلورم سے مشابہت رکھتا ہے۔ جو ان مرغیوں کے خون میں سمی اثرات پیدا ہوجاتے ہیں۔ اس کے علاوہ کھال کا رنگ گہرا ہوجاتا ہے اندرونی اعضاء میں چھوٹے چھوٹے دھبے پائے جاتے ہیں۔ جگر کی سوزش کے ساتھ اس کا رنگ کانسی کی مانند ہوجاتا ہے۔ تصویر دیکھنے کے لنک پر کلک کریں ۔
انتریوں کی سوزش بھی نظر آتی ہے۔


تشخیص:
علامات اور پوسٹمارٹم کے ذریعے بیماری کی تشخیص کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ جراثیم کی لیبارٹری میں تشخیص بھی سودمند ہوتی ہے۔

علاج:
کسی اچھی لیبارٹری سے اینٹی بائیوٹک رپورٹ کے مطابق علاج کرنا ہمیشہ سودمند ثابت ہوتا ہے۔ فیورازولیڈون اور فیورالٹاڈون سے اچھے نتائج حاصل ہوتے ہیں۔ سٹریپٹومائیسین اور کلورٹیٹرا سائیکلین جیسی اینٹی با ئیوٹکس ادویات مفید ثابت ہوتی ہیں۔

0 Pullorum Disease سفید دستوں کا عارضہ

تعریف:
 مرغیوں کی ایسی متعدی بیماری جس میں پہلے تین ہفتوں میں شرح اموات زیادہ ہوتی ہے اور اس کے ساتھ اندرونی اعضاء میں ہلکے سرمئی رنگ کے دھبے پائے جاتے ہیں۔ بڑی عمر کے پرندے جراثیم کو مسلسل طور پر رکھنے کا سبب بنتے ہیں۔ جنہیں Carrier کہتے ہیں۔
 
وقوع:
یہ بیماری پوری دنیا کے ان علاقوں میں پائی جاتی ہے جہاں پر پولٹری فارمنگ کی جاتی ہے۔تاہم بعض ممالک میں سے اس بیماری کو مکمل طور پر ختم کیا جاچکا ہے۔ عام طور پر مرغیاں، فیل مرغ، بٹیر، کبوتر اور بہت سے جنگلی پرندے اس بیماری سے متاثر ہوتے ہیں۔ کم وزن والے پرندوں میں بیماری کا وقوع قدرے کم ہوتا ہے۔

بیماری کا سبب:
اس بیماری کو پیدا کرنے والے جراثیم کا نام سالمونیلاپلورم ہے۔ یہ ایک گرام منفی جرثومہ ہے۔
مرض پھیلنے کا طریقہ:
پلورم کے جراثیم درج ذیل طریقے سے بیماری پھیلانے کا سبب بنتے ہیں۔
۱: متاثرہ انڈے، چوزے اور کیرئر پرندے اگر پولٹری فارم پر لائے جائیں تو بیماری پھیلانے کا موجب ہوتے ہیں۔

۲: انڈے دینے والی مرغیاں اگر کیرئر بن جائیں توہمیشہ جراثیم کو انڈوں میں منتقل کردیتی ہیں اور ان سے نکلنے والا چوزہ بھی بیماری پھیلاتا ہے۔
۳: متاثرہ انڈے، بیٹ اور بیمار چوزوں کے اعضاء کو کھانے کی وجہ سے بھی بیماری پھیلتی ہے۔

۴: خوراک کے تھیلے، انڈوں کی ٹوکریاں، برادہ، مکھیاں، چوہے اور ہوا میں عام اڑنے والے پرندے بھی کسی حد تک بیماری کو پھیلاتے ہیں۔

۵: متاثرہ پولٹری فارم پر دی جانے والی خوراک اگر کسی دوسرے پولٹری فارم پر دی جائے تو اس سے بھی بیماری پھیل سکتی ہے۔
  

علامات:
۱: اس بیماری کی سب سے بڑی علامت سفید رنگت کے لیس دار دست ہیں جو کہ مقعد کے اردگرد چپک جاتے ہیں جس کو پسٹینگ کہتے ہیں۔ اس وجہ سے چوزے کو بیٹ کرنے میں سخت دقت ہوتی ہے اور بیٹ کرتے وقت خاص قسم کی حالت "پوسچر"بناتا ہے اور ایک خاص آواز نکالتا ہے۔

۲: مرض کا حملہ عموما اس طرح ہوتا ہے کہ فلاک میں بہت سے چوزے بغیر کسی ظاہری علامت کے پائے جاتے ہیں۔ پہلے ہفتے میں چوزوں کے پر گندے ہوجاتے ہیں ۔ وہ خوراک نہیں کھاتے اور ست ہوکر ہجوم کی صورت میں زیادہ درجہ حرارت والی جگہ پر اکٹھے ہوجاتے ہیں۔

۳: شرح اموات عموما انفیکشن کے چوتھے دن سے بڑھنا شروع ہوجاتی ہے اور آٹھویں دن کم ہوجاتی ہے۔ عام طور پر شرح اموات ۵ سے ۱۵ فیصد تک ہوتی ہے۔

۴: جراثیم اگر پھیپھڑوں تک پہنچ جائے تو چوزوں کو سانس لینے میں سخت دشواری پیش آتی ہے اور وہ گردن لمبی کر کے سانس لینے کی کوشیش کرتے ہیں۔

۵: بعض اوقات پیر کے جوڑوں میں چھالے نما زخم بھی بن جاتے ہیں اور لنگڑاپن نمودار ہوتا ہے۔

۶: جراثیم کی عصبی نظام تک رسائی اعصابی علامات بھی ظاہر ہوسکتی ہیں۔

۷: جو ان مرغیوں میں ظاہری علامات بہت کم نظر آتی ہیں مگر خون میں سمی اثراتSepticemia پیدا ہوجاتی ہیں۔

۸: جراثیم کے بیضہ دان میں اکٹھا ہونے کی وجہ سے انڈوں کی پیداوار میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔


معائنہ بعدازموت
۱: بیماری کے بعد اگر چوزہ جلدی ہی مرجائے تو جگر اور پھیپھڑوں میں صرف خون کے دھبے نظر آتے ہیں۔

۲: ۶ سے ۷ دن کی عمر کے چوزوں میں مخصوص قسم کے سفید اور سرمئی دھبے دل اور پھیپھڑوں میں خصوصا پائے جاتے ہیں۔

۳: جگر میں سوزش کے علاوہ سفید دھبے Necrosis نظر آتے ہیں۔ تصویر دیکھنے کے لیئے لنک پر کلک کریں۔
ہوا لگنے پر جگر کی رنگت سبزی مائل ہوجاتی ہے۔

۴: بعض اوقات انتڑیوں کی سوزش کی وجہ سے ان کا سائز بڑھ جاتا ہے اور سفید رنگ کے دھبے بھی پائے جاتے ہیں۔

۵: گردوں میں خون کے دھبے اور تلی کی سوزش بھی اس بیماری علامات میں سے ایک ہیں۔

۶: بیضہ دان کی شکل بگڑ کر لمبوتری ہوجاتی ہے اور بیرونی سطح پر ابھار پائے جاتے ہیں۔ تصویر دیکھنے کے لیئے لنک پر کلک کریں۔

تشخیص:
بیماری کی علامات اور معائنہ بعدازموت اس بیماری کی تشخیص میں مدگار ثابت ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ لیبارٹری میں جراثیم کی نشوونما"کلچر" کے ذریعے بھی بیماری کی تشخیص کی جاتی ہے۔

علاج:
علاج شروع کرنے سے قبل کسی مستند لیبارٹری سے ادویات کی  Senstivity رپورٹ ضرور حاصل کر لینی چاہیئے۔
ادویات کا استعمال خوراک اور پانی دونوں طریقوں سے کرنا چاہیئے۔ سلفاگروپ کی ادویات سے اچھے نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ خوراک میں فیوراذ ولیڈون اور پانی میں فیورالٹا ڈون بھی بہتر ثابت ہوتاہے۔ وسیع تر دائرہ اثر رکھنے والی اینٹی بائیوٹکس میں کلورٹیٹرا سائیکلین ۲۰۰ ملی گرام فی کلو جسمانی وزن کے حساب سے استعمال کروائی جاسکتی ہے۔ نارفلو کساسین، ایزوفلا کساسین اور فلومی کوین جیسی ادویات ۱۲ ملی گرام فی کلو جسمانی وزن کے حساب سے اچھے نتائج دیتی ہیں۔

0 Important Bacterial Diseases مرغیوں کے اہم جراثیمی امراض

جراثیم ایسے زندہ اجسام کو کہتے ہیں جو بظاہر آنکھ سے نہیں دیکھے جاسکتے اور انہیں صرف خوردبین کی مدد سے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ جراثیم ہوا، خوراک، پانی کے برتن اور دیگر ماحول میں پائے جاتے ہیں۔ مرغیوں میں جراثیم بیماری پھیلانے کے نقطہ نظر سے بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ جراثیم مرغیوں میں درج ذیل بیماریاں پیدا کرتے ہیں۔

۱۔ سفید دستوں کا عارضہ                                   Pullorum Disease   
۲- متعدی بخار                                                           Fowl Typhoid 
۳۔ ای کولائی کا عارضہ                                               Collibacillosis
۴۔ مرغیوں کا ہیضہ                                                   Fowl Cholera
۵۔ سانس کا دیرینہ عارضہ            Chronic Respiratory Disease
۶۔ مائیکوپلازما سائنووی             Mycoplasma Synovei Infection
۷۔ متعدی نزلہ                                                   Infectious Coryza
۸۔ انتڑیوں کے دھبے دار سوزش                          Necrotic Enteritis   
۹۔ انتڑیوں کی زخمدار سوزش                          Ulcerative Enteritis
۱۰۔ ناف کی سوزش                                                            Omphalitis
 

Poultry Education In Urdu Copyright © 2011 - |- Template created by O Pregador - |- Powered by Blogger Templates